ذہنی تناؤ سے کس طرح نبٹیں
حصہ سوم
استفادہ لیکچر: یاسمین مجاہد
بشکریہ: نعمان علی خان اردو فیس بک پیج
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
پچھلی پوسٹ میں میں نے آپکو ماضی کے زخموں کو بھلانے کے دو عمومی طریقے بتائے تھے، جو دو ایکسٹریمز پر ہیں۔
جسکا نتیجہ یہ ہے کہ آپ نے اپنا فوکس ٹھیک کرنا ہے۔ اسکے لئے میں نے آپکو ایک مشق بھی بتائی تھی۔
نکتہ نمبر 4
خود سے محبت۔
مجھے اکثر لوگوں خصوصا خواتین سے بات کرکے محسوس ہوا ہے کہ ہم خواتین خود سے محبت نہیں کرتیں۔ ہم خود کو بہت زیاد تنقید کا نشانہ بناتی ہیں، خود کے بارے میں منفی سوچتی ہیں۔ اور یہ صرف خواتین کا نہیں مرد حضرات کا بھی مسئلہ ہے، کہ ہم لوگ خود کے بارے میں خود سے اتنی منفی باتیں سوچتے رہتے ہیں کہ ہم بہت برے ہیں۔ ہم خود کو اتنا برا بھلا کہتے ہیں کہ اگر وہی تنقید اور بری باتیں جو ہم اپنے بارے میں کہتے ہیں، ہم کسی اور سے کہیں تو ہمارا جھگڑا ہوجائے ان سے، یعنی ہم خود کو اتنا برا کہتے رہتے ہیں۔ ''او مائی گاڈ، تم تو ایک انتہائی ناکام انسان ہو، انتہائی برے انسان ہو،۔۔۔'' ایسے جملے بولتے ہیں ہم خود سے۔۔۔
مت کریں ایسا۔۔۔۔ یہ جملے اگر آپ اپنی بہن بھائی، دوست، بیٹی وغیرہ سے تو آپ کی دوستی یا رشتہ متاثر ہوگا نا؟؟ تو آپ خود سے اپنا رشتہ کیوں خراب کررہے ہیں؟ کیوں خود اپنے ہاتھوں سے اپنے اعتماد اور عزت نفس کا گلا گھونٹ رہے ہیں؟
خود سے محبت کریں، اپنے بارے میں مثبت سوچیں، خود کو حوصلہ اور تسلی دیں کہ ہمت نہیں ہارنی، خود کو سمجھائیں، خود کے ساتھ اپنا رشتہ خوبصورت بنائیں۔
اگر آپ کے دماغ میں کوئی منفی بات آ بھی رہی ہے خود کو لے کر،، تو اسکو روکیں۔۔۔ فرض کریں آپکا کوئی دوست ہے جو امتحان میں فیل ہوگیا ہے، کیا آپ جاکر اس کو یہ بولیں گے کہ تم ایک ناکام انسان ہو؟ کیونکہ آپ جانتے ہیں ہو ہرٹ ہوگا۔۔۔ سو آپ جاکر اس کو تسلی دیں گے نا؟ تو پھر خود کو ہرٹ کیوں کرنا ایسی باتیں کرکے؟ خّود کو تسلی کیوں نہیں دیتے ہم؟
نکتہ نمبر 5
اپنے دل کو تروتازہ اور صحت مند رکھنے کے لئے آپ نے خیال رکھنا ہے کہ اس میں کوئی غلط چیز نا جائے جو اس کو بے چین کردے۔
اگر ایک انسان روز صبح ناشتے کے ساتھ ایک ہلکا سا سپ زہر کا لیتا ہو،،، مطلب وہ آہستہ آہستہ خود کو موت کے منہ میں ڈال رہا ہے۔ ہم خود کے ساتھ یہی کرتے ہیں۔ جب ہم خود کو منفی باتوں، لوگوں اور رویوں سے گھیر لیتے ہیں۔ آجکل سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، اکثر ہم نے سوشل میڈیا پر ایسے پیجز لائک کیے ہوتے ہیں جنکا کام بس منفیت پھیلانا ہوتا ہے۔ ٹھیک؟
ان کی ایک پوسٹ سے شاید آپ کچھ محسوس نا کریں، لیکن آہستہ آہستہ روز منفی پوسٹس دیکھنے سے آپ پر بھی منفی اثر پڑنا شروع ہوجاتا ہے۔
سو خیال رکھیں آپ اپنی نیوزفیڈ میں کیا دیکھ رہے ہیں، آپ ٹی وی پر کیا دیکھ رہے ہیں، آپ ریڈیو پر کیا سن رہے ہیں۔۔۔ یہ سب چیزیں آپ کی زندگی پر اثرانداز ہوتی ہیں۔
اپنے منہ سے نکلنے والے الفاظ کا خیال رکھیں۔۔ کیونکہ ایک بار ایک بری بات کہنے یا گالی بکنے سے ہمیں محسوس نہیں ہوتا کہ ہم آہستہ آہستہ کیا کررہے ہیں خود کے ساتھ،،،، ہمیں احساس تب ہوتا ہے جب ہمیں گالیوں کی عادت پڑجاتی ہے، یا جب روز منفی خبریں یا نیوزفیڈ میں منفی پوسٹس دیکھنے کے بعد ہم ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔۔۔ یہ سب ایک دم سے نہیں، بلکہ آہستہ آہستہ ہوتا ہے کیونکہ ہم خود کو یہ زہر پلارہے ہیں روزانہ تھوڑا تھوڑا۔۔۔
سوشل میڈیا اور نیوزفیڈ کو لے کر مزید بات کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا ایک فریج کی طرح ہے، آپ کی نیوز فیڈ میں جو جو آتا ہے، آپ اس کو کھاتے ہیں، وہ آپ کے اندر جاتا ہے۔ کوئی بھی پلیٹ فارم ہو، انسٹآگرام، فیس بک، ٹویٹر،،، یا کچھ بھی۔۔ اگر آپ وہاں ٹائم گزارتے ہیں تو مطلب آپ وہاں کی چیزوں کو نفسیاتی اور روحانی طور پر اپنے اندر ڈال رہے ہیں۔ تو پھر کیوں نا اپنی نفسیاتی اور روحانی خوراک کو بہتر بنایا جائے؟ اپنی نیوز فیڈ کو بہتر بنائیں۔
میں ہمیشہ لوگوں کو بتاتی ہوں سوشل میڈیا پر ایک بہت اچھا آپشن موجود ہے، ان فالو/ان فرینڈ۔۔۔۔ اس کا استعمال کریں۔
جو بھی پیج، یا فرینڈ ایسا ہے جس کی پوسٹ پڑھ کر آپ کو منفی وائبز آتی ہیں، آپ کو سٹریس ہوتا ہے، یا آپ کو لگتا ہے آپکی زندگی اچھی نہیں ہے، یا آپ کو لگتا ہے آپ احساس کمتری کا شکار ہورہے ہیں، یا آپ کو لگتا ہے آپ ایک برے انسان ہیں {بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر ایسے ہوتے ہیں، جنکا کام سب کو بتانا ہوتا ہے کہ وہ بہت نیک ہیں، اور ان کو دیکھ کر ہمیں لگتا ہے ہم تو پکے جہنمی ہیں، اللہ ہم سے محبت نہیں کرتا۔ رائٹ؟}۔۔۔ فوری طور پر ان فالو یا ان فرینڈ کریں ایسے لوگوں کو۔ آپ کو یاددہانی ملنا ضروری ہیں، اور خود کو بہتر بنانے کی جدوجہد کرنا بھی ضروری ہے۔ لیکن اگر کچھ ایسا ہے جو مسلسل آپ کو بہتر بنانے کے بجائے آپ کو Discourage کررہا ہے، آپ کی حوصلہ شکنی کررہا ہے کہ آپ کبھی اچھے نہیں بن سکتے، یا آپ کو یہ سوچنے پر مجبور کرہا ہے کہ آپ کی زندگی اچھی نہیں تو ان فالو کریں ایسے لوگوں کو۔ آپ کے دماغ کا سکون ضروری ہے۔
اگلے بندے کو پتا بھی نہیں چلتا آپ نے ان کو ان فالو کیا ہوا ہے۔ میں خود ہمیشہ اس آپشن کا استعمال کرتی ہوں۔ آپ اپنی نیوزفیڈ بہتر بنائیں، پازیٹیویٹی لائیں اپنے اردگرد، نیگیٹیویٹی کو اپنی زندگی سے نکال باہر کریں۔۔۔ دیکھنا آپ فرق محسوس کریں گے کہ آپ کا دماغ کتنا ریلیکس رہتا ہے۔
کیونکہ پھر وہی بات آجاتی ہے کہ جس چیز پر آپکا فوکس ہوگا وہ بڑی ہوتی جائیگی۔ اگر آپ ہر وقت سوشل میڈیا پر یہ دیکھ رہے ہیں کہ فلاں کی زندگی بہت خوبصورت ہے، یا فلاں بہت خوبصورت ہے، آپ کے پاس کچھ نہیں ہے، تو یہ احساس کمتری اور ناشکری بڑھتی ہی جائے گی۔ کیونکہ آپکا فوکس بدل گیا ہے اب۔ سو اپنی نیوز فیڈ کو پازیٹیو بنائیں۔
جاری ہے ۔۔۔۔
تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں