'کُن' پہ شکوہ کناں ۔۔۔۔ از حیا ایشم


ہم کہنے کو انساں ۔۔ حقیقت میں ناداں ۔۔ ہاں ۔۔ ہم بھی ناں ۔۔
اُسکے کُن پر کُن فکاں ہونے کی بجائے ۔۔ شکوہ کناں ہو جاتے ہیں

ماننے والوں سے پوچھو تو بتائیں گے کہ ہاں آج سے فلاں سال پہلے مجھے اپنی زندگی کے اس فیصلے کی کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی، زندگی جیسے ایک بند گلی کے سوا کچھ نہیں دکھ رہی تھی، مگر آج سوچوں تو پتہ چلتا ہے پھر اسی گلی سے سے ایک نیا راستہ نکلا، اللہ نے میرے لیئے بہتر کیا آج یقین سے کہتا ہوں، تو آج بھی اپنی سعی کے بعد جب اللہ کے فیصلوں کو سوچتا ہوں تو یہی لگتا ہے کہ، وہ ہے ناں ۔۔ بہتر فیصلہ کرنے والا۔

الحمدللہ غوروفکر کرنے والے رمز پا جاتے ہیں، اور سوال کرتے رہنے والے الجھ جاتے ہیں، اللہ جو کرتا ہے وہ ہمیں آج سمجھ نہیں آتا، مگر ہاں وہ جس کو سمجھانا چاہے اسے سمجھا دیتا ہے جو سوال ہی میں رہنا چاہے اسکو سوال دے دیتا ہے، سب رنگ ہیں تو اسی کے، ایک ایک کا راز کھولتا ہے ، ہر رنگ پر ایک رنگ ہے، ہر دانے پر ایک دانہ ہے۔

حضرت خضر علیہ السلام کو حکمت عطا تھی حضرت موسٰی علیہ السلام کے علم نے انکو سوال کرنے پر اکسایا کہ وہ جو کر رہے تھے بظاہر انکا علم انہیں ایسا کرنے پر منع کرتا تھا، انہوں نے اپنے طور اپنے علم کا حق ادا کیا، وہ پیغمبر تھے، ہم تو ایسے عام سے انسان ہیں، مان ہی نہیں پاتے ہماری چلتی کشتی میں سوراخ ہوا تو کیوں ہوا، اللہ کی حکمت سمجھ ہی نہیں پاتے، سوال اٹھا دیتے تھے، جس نے کشتی دی تھی سوراخ بھی اسی نے دیا، اب جو بھی مان کر کرنا ہے یا تن کر اڑنا ہے؟ یہ ہمارا ظرف ہے، اس نے تو اچھا کیا بہت اچھا کیا جو جیسے کیا وہ تو اچھا ہی کرتا ہے، اگر وہ کہتا ہے اچھی بری تقدیر پر ایمان لانا ایمان کا حصہ ہے، تو اسکا مطلب ہوا کہ بری تقدیر تک کو ہم کوس نہیں سکتے۔ اور ہم نادان امتی ﷺ ہوتے ہوۓ بھی اپنی زندگی اپنی تقدیر کو کوستے ہیں،

"کاش ایسا نہ ہوا ہوتا" ۔۔ شیطان کی جانب سے وہ وسوسہ ہے جو جاری رہے تو سوال بن کر انا کی فنا کے آڑے آ جاتا ہے، اللہ کے فیصلے کی رضا میں بقا، بندگی کی معراج ہے ہے، اللہ کے فیصلے کے آڑے آنا فقط اپنی بےسکونی، خود ساختہ سزا کا باعث ہے، اللہ اپنے راستے میں مانگتا ہی وہی ہے جو سب سے عزیز ہے، اللہ ہمیں اپنی رضا میں راضی رہنے کی توفیق عطا فرما دے اللھم آمین!

اور تو کچھ نہیں بس اک رضا ہے میری

 تیری رضا میں ڈھل جاؤں یا رب!
اللھم آمین!

حیا ایشم!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں