محبت کے سجدے - 2


" محبت کے سجدے " (حصہ دوم)
کلام: علاء الدین طالب شولا پوری
ویڈیو لنک: محبت کے سجدے-2

ہوا کی اذانوں پہ لہروں کے سجدے
سحر کی اقامت پہ ذروں کے سجدے
شجر کی تلاوت پہ پتوں کے سجدے
ندی کی قراٰت، پرندوں کے سجدے
ازل سے فلک پر ستاروں کے سجدے
یہ شاموں کے سجدے، نِہاروں کے سجدے
چمن کے مصلّے، بہاروں کے سجدے
سمندر کی چادر پہ دھاروں کے سجدے
صفِ در صفِ فصل پودوں کے سجدے
وہ پھولوں پہ شبنم کے قطروں کے سجدے
کہ دریا پہ مچھلی کے غوطوں کے سجدے
زمیں پر یہ بارش کی بوندوں کے سجدے
جو جھرنے اترتے ہیں، کرتے ہیں سجدے
جو موسم نکھرتے ہیں، کرتے ہیں سجدے
نظارے سنورتے ہیں، کرتے ہیں سجدے
یہ پل جو گزرتے ہیں، کرتے ہیں سجدے

جو مومن ہیں ہوتے ہیں سجدوں کے غازی
فلک دیکھتا ہے زمیں کے نمازی

خدارا عطا کر مہک دار سجدے
سُکھاں والی خوشبو کے گلزار سجدے
بہت خوبصورت چمک دار سجدے
تڑپتی فُغاں کے طلب گار سجدے
کہ دل خود کہے چل بلاتے ہیں سجدے
میری روح میں مسکراتے ہیں سجدے
محبت سے سینہ سجاتے ہیں سجدے
خیالوں کو روشن بناتے ہیں سجدے
یقیناً اجالا ہیں ملت کے سجدے
بہن سر جھکائے تو نعمت کے سجدے
کہ بیتی کے سجدے، ہیں برکت کے سجدے
کہ ماں سر جھکائے تو رحمت کے سجدے
کہ ماتھے کی تزٰئین ہوتے ہیں سجدے
جوانوں کے شاہین ہوتے ہیں سجدے
بزرگوں کی تسکین ہوتے ہیں سجدے
کہ بچوں کی تلقین ہوتے ہیں سجدے

جو مومن ہیں ہوتے ہیں سجدوں کے غازی
فلک دیکھتا ہے زمیں کے نمازی

خدا مجھ میں کردے وہ بیدار سجدے
وہ اشکوں میں ڈوبے ہوئے چار سجدے
وضع دار سجدے، رضاکار سجدے
وہ اندر کے تقویٰ سے سرشار سجدے
صحابہ کے انداز والے وہ سجدے
سِرِعرش پرواز والے وہ سجدے
جو راضی کریں ناز والے وہ سجدے
تیرا دھیان و دم ساز والے وہ سجدے
جماعت کے سجدے، ہدایت کے سجدے
اندھیروں میں تنہا، فراغت کے سجدے
تیری چاہ میں دُھن کی حالت کے سجدے
فقط تیری چاہت کے، حسرت کے سجدے
محبت کے سجدے اطاعت کے سجدے
تیرے شکر والے، شہادت کے سجدے
تیری بندگی کی حمایت کے سجدے
عطا کر خدارا صداقت کے سجدے

جو مومن ہیں ہوتے ہیں سجدوں کے غازی
فلک دیکھتا ہے زمیں کے نمازی



تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں