کلام: پروفیسر اقبال عظیم
شایانِ نبی کیسے کوئی مدح سرا ہو
سرکار کی توصیف کا حق کیسے ادا ہو
ہادی کوئی ایسا جو صداقت ہو سراپا
مُصلِح کوئی ایسا جو امانت میں کَھرا ہو
اُمّی کوئی ایسا جو معلم ہو جہاں کا
بے سر کوئی ایسا جو شہہِ ہر دو سرا ہو
ایسا کوئی سلطان کہیں دیکھا ہے تو نے
مٹی کا دیا جس کے شبستاں میں جلا ہو
ہے کوئی جو عاصی کو بھی سینے سے لگا لے
اور خون کے پیاسوں کے لئے محوِِ دعا ہو
ہر دور کی تاریخ سے یہ پوچھ رہا ہوں
ہے تیرے یہاں کوئی جو آقا سے بڑا ہو
صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم
تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں