ذہنی تناؤ سے کس طرح نبٹیں
حصہ چہارم
استفادہ لیکچر: یاسمین مجاہد
بشکریہ: نعمان علی خان اردو فیس بک پیج
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
پچھلی پوسٹ میں میں نے آپ کو بتایا تھا کس طرح آپ سوشل میڈیا کے ذریعے ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ سو منفیت کو اپنے سے دور کریں۔
سوشل میڈیا کی مثال ریفیجریٹر کے جیسی ہے، جس میں آپ کے کھانے کا سامان پڑا ہے اور آپ کو اس میں سے کھانا نکال کر کھانا ہے۔ اگر آپ کے ریفیجریٹر میں مضر صحت کھانا ہے تو وہ آپ کو بیمار کردے گا، ایسے ہی آپ کا سوشل میڈیا آپ کے دماغ کا ریفریجریٹر ہے۔ اس کو گندے اور مضر صحت کھانے سے پاک رکھیں۔ اس میں وہ خوراک رکھیں جس سے آپ کے دماغ پر منفی اثر نا ہو۔
سوشل میڈیا کا کریز آجکل اتنا زیادہ ہوگیا ہے کہ اس نے ہم سب کو سطحی انسان بنادیا ہے۔ سب ایک دوڑ میں لگے ہیں یہ بتانے کے لئے کہ ہماری زندگی کتنی خوبصورت ہے، لیکن یقین کریں یہ سچ نہیں ہے۔ آپ اس کے جھانسے میں مت آئیں۔ اس میں کھوکر اپنا فوکس خراب مت کریں یہ سب فیک ہے۔ یہاں سب کچھ 'فلٹرڈ' ہے، کچھ بھی حقیقی نہیں ہے۔
انسٹاگرام پر خوبصورت چہرے، فینسی کھانے اور کپڑے، ماڈلز کے پرفیکٹ فگر دیکھ کر ان سے امپریس نا ہوں، یہ سب دھوکہ ہے۔ یہ آپکو نفسیاتی بیماریوں میں ڈال دے گا کیونکہ یہ آپکا فوکس خراب کر دے گا۔ سو ان سب چیزوں سے اپنی نیوزفیڈ کو پاک کریں۔
نکتہ نمبر 6
سائیکولوجی سے یہ بات ثابت ہے کہ خود کو تندرست اور ہشاش بشاش رکھنے کا ایک راز ہے دوسروں کی خدمت کرنا۔ خدمت خلق۔
خود کو کسی ایسے کام سے منسلک کرلیں جس میں خلق خدا کی بھلائی ہو۔ یہ کام آپ میں سے ہر کوئی کرسکتا ہے۔ جب آپ کو لگے کہ آپ تکلیف میں ہیں اور کوئی حل نظر نہیں آرہا تو اپنے اردگرد دیکھیں، جو کوئی بھی مصیبت میں نظر آئے اسکی مدد کردیں۔ اللہ آپ کی مدد کردے گا۔
نکتہ نمبر 7
بعض اوقات ایک مسلسل تکلیف یا درد کسی بات کا عندیہ بھی ہوسکتی ہے، اس بات کا اشارہ بھی ہوسکتی ہے کہ کہیں کچھ غلط ہے آپ کی زندگی میں۔ جیسے ہمیں جب بخار ہوتا ہے تو یہ اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ ہمارے جسم میں کوئی گڑبڑ ہے۔ اور ہم اسکا علاج کرنے ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں۔ ٹھیک؟
اسی طرح اگر آپ کسی تکلیف میں، کسی بےچینی میں مبتلا ہیں تو شاید کہیں کچھ غلط ہورہا ہے۔ آپ سمجھ رہیں ہیں نا میری بات؟ یہ ہمیشہ نہیں ہوتا، لیکن بعض اوقات یہ ہوسکتا ہے۔ سو اپنی زندگی کا جائزہ لیں، کہیں آپ کچھ غلط تو نہیں کررہے۔ جیسے آپکے جسم میں کچھ غلط ہو تو آپکا جسم فوری بخار، الٹی، فلو وغیرہ کی شکل میں آپ کو عندیہ دیتا ہے نا ویسے ہی آپ کی روح اور آپ کا دل بھی آپ کو بتاتے ہیں جب آپ کچھ غلط کررہے ہوں۔ اس آواز کو سنیں، اور اسکی بات مانیں۔ کسی کی مدد لینا پڑے تو لیں، لیکن اگر کچھ غلط چل رہا ہے آپکی زندگی میں تو اس کو ٹھیک کریں۔
جاری ہے۔۔۔۔
تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں