نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) رمضان کا آخری عشرہ کیسے گزارتے تھے ؟ خطبہ مسجد الحرام (اقتباس) 19 رمضان 1440 بمطابق 24 مئی 2019 ترجمہ...
لوگو! میں آپ سب سامعین اور اپنے آپ کو تقوی الہی کی نصیحت کرتا ہوں، متقی کو اللہ تعالی ہر قسم کا تحفظ فراہم کرتا ہے اور اسی کبھی نقصان میں نہیں ڈالتا، اللہ تعالی کا فرمان ہے:
{وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًا (2) وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ}
تقوی اپنانے والے کے لئے اللہ نجات کا راستہ بنا دیتا ہے، اور اسے وہاں سے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوتا۔[الطلاق: 2، 3]
ایک اور مقام پر فرمایا:
{وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يُكَفِّرْ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ وَيُعْظِمْ لَهُ أَجْرًا}
اللہ تقوی اپنانے والے کی خطائیں مٹا دیتا ہے اور اسے ڈھیروں اجر سے نوازتا ہے۔[الطلاق: 5]
اسلامی بھائیو!
اخلاقی اقدار اور اعلی خوبیوں کی اسلام میں بہت عظیم قدر و قیمت اور شان ہے، اسی لیے اخلاق حسنہ اور اچھی خوبیوں پر ترغیب کے لئے تواتر کے ساتھ شرعی نصوص موجود ہیں، اللہ تعالی نے افضل المخلوقات جناب محمد ﷺ کے بارے میں فرمایا:
{وَإِنَّكَ لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ}
بیشک آپ عظیم اخلاق کے مالک ہیں۔[القلم: 4]
شرعی عبادات الگ الگ ہونے کے باوجود بھی اپنے اندر مختلف ضمنی مقاصد بھی رکھتی ہیں، اور ان کے ڈھیروں اہداف بھی ہیں ، یہ مقاصد اور اہداف مسلمان کو اچھے اخلاق اور بہترین صفات سے متصف ہونے پر ابھارتے ہیں؛ تا کہ پورے معاشرے کی اجتماعی زندگی اعلی اخلاقیات پر استوار ہو، اچھی خوبیاں پورے معاشرے کو خوشحال اور تہذیب یافتہ بنا دیں، پورا معاشرہ ہمہ قسم کی خوبیوں اور ہر طرح کی اچھائیوں سے مہک اٹھے۔
اسلامی بھائیو!
ماہ رمضان میں ایسی عبادات شریعت نے رکھی ہیں جن سے انسان کی تربیت ہوتی ہے اور تزکیہ نفس ہوتا ہے، ان عبادات سے انسان مہذب بن جاتا ہے، یہ عبادات انسان کو ایسا بنا دیتی ہیں جن کا فائدہ تمام مسلمانوں کو ہوتا ہے، رمضان کی عبادات انسان کو بہترین راستے پر گامزن کر دیتی ہیں اور انہیں اعلی اخلاق کا مالک بنا دیتی ہیں۔
ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ: (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے سخی تھے، آپ اس وقت مزید سخی ہو جاتے جب رمضان میں جبریل آپ سے ملتے، جبریل آپ سے ہر رات ملتے تھے اور آپ کے ساتھ قرآن کریم کا مذاکرہ فرماتے، اس وقت تو آپ تیز اندھیری سے بھی زیادہ تیزی کے ساتھ سخاوت فرماتے تھے) متفق علیہ
حدیث کے عربی الفاظ میں "جود" کے مفہوم میں ہر طرح کی خیر، بھلائی اور حسن اخلاق شامل ہیں۔
مسلم اقوام!
ماہ رمضان کے روزوں میں خلقت کی ہر قسم کی برائی سے دور رہنے کی تربیت ہوتی ہے، روزہ انسان کو بری باتوں سے دور رہنے کی تربیت دیتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (جو شخص خلاف شریعت بات کرنے اور اس پر عمل سے باز نہیں رہتا تو اللہ کو اس کے کھانا پینا چھوڑنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے) بخاری
اسی تربیت کے زیر اثر سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: "جب تم روزہ رکھو تو تمہاری سماعت، بصارت اور زبان کا بھی جھوٹ اور گناہ سے روزہ ہونا چاہیے، ملازمین کو تکلیف مت دیں، اور روزے والے دن آپ پر وقار اور سکینت ہونی چاہیے"
مطلب یہ ہے کہ آپ ان تمام اچھی خوبیوں پر ہمیشگی کے ساتھ عمل پیرا رہیں اور دائمی طور پر انہیں اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔
رمضان میں مسلمانوں کی خدا ترسی پر تربیت ہوتی ہے، اس تربیت کی بہت سی شکلیں ہیں، خدا ترسی پر تربیت کے مظاہر میں یہ بھی ہے کہ رمضان میں صدقات، عطیات، روزہ افطاری، کھانا کھلانے اور محتاج کی ضروریات پوری کرنے کی خصوصی فضیلت ہے، اسی فضیلت کی بدولت خدا ترسی کا مفہوم وسیع ترین دائرے اور خوبصورت ترین انداز میں مسلمان کے ذہن میں تازہ ہوتا ہے، خدا ترسی بذات خود ایک ایسی صفت ہے جو مسلمانوں میں ہر جگہ اور زندگی کے تمام گوشوں میں نمایاں ہونی چاہیے؛ کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
{ثُمَّ كَانَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ وَتَوَاصَوْا بِالْمَرْحَمَةِ}
پھر وہ ان لوگوں سے ہو جائے جو ایمان لائیں اور ایک دوسرے کو صبر اور خدا ترسی کی وصیت کریں۔ [البلد: 17]
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے کہ: (تم مومنوں کو باہمی خدا ترسی، شفقت اور محبت میں ایک جسم کی مانند دیکھو گے، بالکل اسی طرح جیسے اگر جسم کا ایک عضو بھی تکلیف میں ہو تو سارا جسم ہی بے خوابی اور بخار کی سی کیفیت میں مبتلا رہتا ہے۔) متفق علیہ
اس لیے مخلوق پر خدا ترسی بہت عظیم خوبی ہے اور اس کا حصول بہت بڑا ہدف ہے، نیز خدا ترسی روزہ سمیت تمام عبادات کے تربیتی مقاصد میں بھی شامل ہے، اللہ تعالی کا فرمان ہے:
{وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ}
اور ہم نے آپ کو تمام جہان والوں کے لئے رحمت بنا کر ہی بھیجا ہے۔ [الأنبياء: 107]
اسی طرح اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ خوبی بھی ذکر فرمائی کہ:
{بِالْمُؤْمِنِينَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ}
آپ مومنوں کے ساتھ نہایت مشفق اور رحمدل ہیں[التوبة: 128]
ابو ہریرہ رضی اللہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا: "آپ مشرکوں کے خلاف بد دعا فرما دیں" تو اس کے جواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مجھے بہت زیادہ لعنت بھیجنے والا بنا کر نہیں بھیجا گیا، مجھے تو رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے۔ ) مسلم
خدا ترسی ؛ عبادات کا ہدف خطبہ مسجد نبوی (اقتباس) 19 رمضان 1440 بمطابق 24 مئی 2019 امام و خطیب: ڈاکٹر جسٹس حسین بن عبد لعزیز آل...
رمضان میں بھلائی کے کاموں سے متعلق چند نصیحتیں خطبہ جمعہ مسجد الحرام (اقتباس) 12 رمضان المبارک 1440ه بمطابق 17 مئی 2019 امام و ...
ہم رمضان سے کیسے مستفید ہوں خطبہ جمعہ مسجد الحرام (اقتباس) 5 رمضان 1440ھ بمطابق 10 مئی 2019 امام و خطیب: معالی الشیخ ڈاکٹر عب...
رمضان؛ محاسبہِ نفس اور اطاعت گزاری کا مہینہ خطبہ جمعہ مسجد نبوی (اقتباس) 05 رمضان 1440ہجری بمطابق 10 مئی 2019 امام و خطیب: پرو...
استقبال رمضان خطبہ جمعہ مسجد الحرام (اقتباس) 28 شعبان 1440هـ بمطابق 3 مئی 2019 امام و خطیب: ڈاکٹر ماہر بن حمد المعیقلی ترجم...
کچھ میرے بارے میں
مقبول اشاعتیں
فیس بک
بلاگ محفوظات
-
◄
2024
(4)
- ◄ اکتوبر 2024 (1)
- ◄ جنوری 2024 (3)
-
◄
2023
(51)
- ◄ دسمبر 2023 (1)
- ◄ اپریل 2023 (8)
- ◄ فروری 2023 (19)
- ◄ جنوری 2023 (8)
-
◄
2022
(9)
- ◄ دسمبر 2022 (9)
-
◄
2021
(36)
- ◄ دسمبر 2021 (3)
- ◄ اکتوبر 2021 (6)
- ◄ ستمبر 2021 (1)
- ◄ جولائی 2021 (8)
- ◄ فروری 2021 (7)
- ◄ جنوری 2021 (1)
-
◄
2020
(88)
- ◄ اکتوبر 2020 (5)
- ◄ اپریل 2020 (13)
- ◄ فروری 2020 (10)
- ◄ جنوری 2020 (16)
-
▼
2019
(217)
- ◄ دسمبر 2019 (31)
- ◄ نومبر 2019 (28)
- ◄ اکتوبر 2019 (27)
- ◄ ستمبر 2019 (18)
- ◄ جولائی 2019 (32)
-
▼
مئی 2019
(8)
- نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) رمضان کا آخری عشرہ کیسے گ...
- خدا ترسی ؛ عبادات کا ہدف ۔۔۔ خطبہ مسجد نبوی (اقتبا...
- رمضان میں بھلائی کے کاموں سے متعلق چند نصیحتیں ۔۔۔...
- ہم رمضان سے کیسے مستفید ہوں ۔۔۔ خطبہ جمعہ مسجد الح...
- رمضان؛ محاسبہِ نفس اور اطاعت گزاری کا مہینہ ۔۔۔ خط...
- استقبال رمضان۔۔۔۔۔ خطبہ جمعہ مسجد الحرام (اقتباس) ...
- ذہنی تناؤ سے کس طرح نبٹیں ۔۔۔۔ حصہ پنجم
- ذہنی تناؤ سے کس طرح نبٹیں ۔۔۔۔ حصہ چہارم
- ◄ اپریل 2019 (11)
- ◄ فروری 2019 (7)
- ◄ جنوری 2019 (15)
-
◄
2018
(228)
- ◄ دسمبر 2018 (13)
- ◄ نومبر 2018 (18)
- ◄ اکتوبر 2018 (7)
- ◄ ستمبر 2018 (21)
- ◄ جولائی 2018 (7)
- ◄ اپریل 2018 (21)
- ◄ فروری 2018 (39)
- ◄ جنوری 2018 (38)
-
◄
2017
(435)
- ◄ دسمبر 2017 (25)
- ◄ نومبر 2017 (29)
- ◄ اکتوبر 2017 (35)
- ◄ ستمبر 2017 (36)
- ◄ جولائی 2017 (23)
- ◄ اپریل 2017 (33)
- ◄ فروری 2017 (34)
- ◄ جنوری 2017 (47)
-
◄
2016
(187)
- ◄ دسمبر 2016 (19)
- ◄ نومبر 2016 (22)
- ◄ اکتوبر 2016 (21)
- ◄ ستمبر 2016 (11)
- ◄ جولائی 2016 (11)
- ◄ اپریل 2016 (14)
- ◄ فروری 2016 (23)
- ◄ جنوری 2016 (10)
-
◄
2015
(136)
- ◄ دسمبر 2015 (27)
- ◄ نومبر 2015 (22)
- ◄ ستمبر 2015 (1)
- ◄ جولائی 2015 (10)
- ◄ اپریل 2015 (4)
- ◄ فروری 2015 (12)
- ◄ جنوری 2015 (9)
-
◄
2014
(117)
- ◄ دسمبر 2014 (5)
- ◄ نومبر 2014 (14)
- ◄ اکتوبر 2014 (11)
- ◄ ستمبر 2014 (11)
- ◄ جولائی 2014 (8)
- ◄ اپریل 2014 (5)
- ◄ فروری 2014 (14)
- ◄ جنوری 2014 (12)
-
◄
2013
(293)
- ◄ دسمبر 2013 (18)
- ◄ نومبر 2013 (21)
- ◄ اکتوبر 2013 (35)
- ◄ ستمبر 2013 (26)
- ◄ اپریل 2013 (59)
- ◄ فروری 2013 (30)
- ◄ جنوری 2013 (27)
-
◄
2012
(56)
- ◄ ستمبر 2012 (2)
- ◄ جولائی 2012 (2)
- ◄ فروری 2012 (14)
- ◄ جنوری 2012 (8)
-
◄
2011
(28)
- ◄ دسمبر 2011 (6)
- ◄ نومبر 2011 (22)