متاعِ کل



ہماری یاد کے کچھ پل
ٹھہر جائیں جو اک پل کو
تمھاری سوچ میں جاناں
'تو بس وہ پل'
متاعِ کل ہیں جیون میں

(ایمان علی)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں