ہوئی میری مدت کی یہ آس پوری (میرے الفاظ)


خدا نے بلایا مجھے اپنے گھر میں
ہوئی میری مدت کی یہ آس پوری
سنی ہیں جو اس نے صدائیں
وہ میری
ہوئی میری مدت کی یہ آس پوری


جو لوگوں سے سن سن کے نقشے تھے کھینچے
حقیقت میں دیکھے مناظر وہ میں نے
ہاں دیکھے ہیں میں نے، خود آنکھوں سے اپنی
ہوئی میری مدت کی یہ آس پوری


میرے سامنے تھی وہ کعبہ کی چوکھٹ
وہ رکن یمانی، وہ میزاب رحمت
کیے میں نے صحنِ حرم میں جو سجدے
ہوئی میری مدت کی یہ آس پوری


خدا نے اتارا جسے آسماں سے
کیا نصب تھا جس کو رسولِ خدا (صلی اللہ علیہ وسلم) نے
اسی حجر اسود کا دیکھا تھا جلوہ
ہوئی میری مدت کی یہ آس پوری


وہ شہرِ حرم،  وہ مدینے کی گلیاں
وہ عرفات کا دن، منیٰ کی وہ راتیں
میسر ہوئے مجھ کو سارے وہ جلوے
ہوئی میری مدت کی یہ آس پوری


میرے سامنے تھا وہ گنبد خضریٰ
ان آنکھوں سے دیکھا وہ جنت کا گوشہ
معطر منور وہ شہر مدینہ
ہوئی میری مدت کی یہ آس پوری


دوبارہ بلاوے کی کی ہیں دعائیں
یقیں ہے مجھے کہ وہ مقبول ہونگی
بلایا جو رب نے مجھے اپنے گھر پہ
ہوئی میری مدت کی یہ آس پوری


میرے چند ٹوٹے پھوٹے الفاظ
ماخوز

1 تبصرہ: