مجھے ایک بات کی سمجھ نہیں آتی تھی کہ جو دیوانہ ہو پاگل ہو اس پر شریعت کا حکم لاگو کیوں نہیں ۔
تو سمجھ آگیا کہ اس میں خواہش بھی نہیں ہوتی ۔
یہ خواہش ہی ہے جس نے ہمیں بھکاری بنا رکھا ہے ۔ یہ خواہش ہی ہے جس نے ہمیں روگی بنا رکھا ہے ۔
یہ خواہش ہی ہے جس نے ہمیں جانور ، درندہ بنا رکھا ہے ۔
اور یہ خواہش ہی ہے جس نے ہمیں اشرف المخلوقات بنا رکھا ہے ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ ہم کون کون سی خواہشوں کے زیر اثر ہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
اور یہ خواہشات ہی ہیں جو جیتے جی مارتی بھی ہیں اور جینے کی آرزو دل میں پیدا کرتی ہیں
جواب دیںحذف کریں:)
میم عین
جی بالکل :)
حذف کریںبہت شکریہ :)