وہ آن لائن ہے

Image result for status online

وہ آن لائن ہے

یہ سچ ہے کہ سوشل میڈیا نے دوریوں کو ختم کرکے لوگوں کو آپس میں بہت قریب کر دیا ہے، لیکن وہیں یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ اس شوشل میڈیا کی وجہ سے نہ جانے کتنے رشتے، دوستیاں اور تعلقات تباہ و برباد ہوگئے اور لوگ ایک دوسرے کے متعلق بد گمانی کا شکار ہوگئے۔ چنانچہ جب لوگ ایک دوسرے کو میسج  یا کال  کرتے ہیں اگر فوری طور پر جواب نہیں ملتا تو بہت سے لوگ فورا بدگمانی کا شکار ہو جاتے ہیں اور طرح طرح کی منفی باتیں سوچنے لگتے ہیں اور شیطان بھی ایسے موقع سے فائدہ اٹھا کر دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے اور لوگوں کو ایک دوسرے سے دور کر دیتا ہے نیز غیبت چغل خوری ہے اور نہ جانے کون کون سے گناہ میں مبتلا کرا دیتا ہے۔ حالانکہ انسان اگر حسن ظن سے کام لے اور یہ سوچ لے کہ ممکن ہے سامنے والے کے ساتھ کوئی مجبوری ہو، کوئی پریشانی ہو یا وہ مصروف ہو ... وغیرہ ... وغیرہ ... تو اس طرح حسن ظن سے انسان اپنے اندر سکون و راحت بھی محسوس کرے گا اور بدگمانی کے گناہ سے بھی بچ جائے گا۔ 

ذیل میں کسی نے "آن لائن ہونے کا" اچھا تجزیہ پیش کیا ہے

❖ وہ آن لائن ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ کسی سے بات کر رہا ہے۔

❖ وہ آن لائن ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ جان بوجھ کر تمہیں نظرانداز کر رہا ہے اور تمہیں جواب نہیں دے رہا ہے۔

❖ وہ آن لائن ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ فی الفور تمہارا جواب دینے کے لئے تیار ہے۔

❖ وہ آن لائن ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ہر وقت دوسروں کے لئے بیٹھا ہوا ہے۔

❖ وہ آن لائن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کے خاص وقت میں آپ اس کو میسج یا کال کر کے زحمت دیں۔

❖ وہ آن لائن ہے مگر ممکن ہے کہ وہ نفسیاتی طور پر کسی کا جواب دینے کے لئے آمادہ نہ ہو۔

❖ وہ آن لائن ہے مگر ممکن ہے کہ وہ اپنے دفتر میں فائلوں کو چیک کرنے میں مصروف ہو۔

 ❖ وہ آن لائن ہے مگر ممکن ہے کہ وہ اپنے عزیزواقارب سے کسی خاص مسئلے پر گفتگو میں مشغول ہو۔

 وہ آن لائن ہے مگر ممکن ہے کہ اس کا فون اس کے بچوں یا گھر میں کسی اور کے پاس ہو۔

❖ وہ آن لائن ہے مگر ہو سکتا ہے کہ وہ نیٹ آن کر کے سو گیا ہو یا کوئی اور وجہ پیش آگئی ہو۔

❖ وہ آن لائن ہے مگر ہو سکتا ہے کہ وہ کوئی دستاویزی فلم وغیرہ دیکھنے میں مصروف ہو۔

❖ وہ آن لائن ہے مگر ممکن ہے کہ وہ کوئی تفریحی ویڈیو دیکھنے میں مشغول ہو۔

 الغرض دوسروں کے بارے میں حسن ظن رکھنا چاہیے اس لئے کہ بدگمانی نے بہت سارے مضبوط رشتوں کو بھی منتشر اور تباہ و برباد کر دیا ہے۔

لہذا ایسے موقع پر 
دوسروں کے لئے ہزار بہانے تلاش کرو اور حسن ظن سے کام لو۔
دوسروں کی پرائیویسی کا خیال اور احترام کرو اور شیطان کو اس کے مقصد میں کامیاب نہ ہونے دو کیونکہ شیطان کی تو دن رات یہی کوشش اور خواہش ہوتی ہے کہ کیسے دوست و احباب کے درمیان پیارومحبت کی جگہ نفرت وعداوت کی دیوار کھڑی ہو جائے۔

ارشادباری تعالی ہے:
(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آَمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ). [الحجرات: 49/ 12]
اے ایمان والو! بہت بد گمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بد گمانیاں گناہ ہیں.

ارشاد نبوی ہے:
( إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيث)ِ [متفق علیہ]
کہ ’’ گمان سے بچو کیونکہ گمان سب سے جھوٹی بات ہے۔‘‘

اللہ تعالی ہم سب کو ایک دوسرے کے متعلق حسن ظن رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•


تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ

2 تبصرے:

  1. جی. میں ہر وقت آن لائن ہوتا ہوں کیونکہ میرا موبائل فون ہر وقت آن ہوتا ہے اور اس کی ساری applications بھی آن ہوتی ہیں. اگر یقین نہ آئے تو اپنے موبائل فون WhatsApp install کر کے دیکھ لیں. میں اپنا موبائل فون نمبر بذریعہ ای میل بھیج رہا ہوں

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
      جی اس اسمارٹ موبائل فون نے ہی یہ بدگمانیاں پیدا کی ہیں ورنہ سادہ موبائل پر کون کسی پر نظر رکھتا تھا 😃

      حذف کریں