پروپوزل


عموماً میاں بیوی ایک دوسرے سے اظہارِ محبت کرتے ہی نہیں۔ شادی سے پہلے جب مناسب نہیں تھا، تب موبائل فوں پر 'لو یو' کے ٹیکسٹ ایک دوسرے کو دن میں درجنوں بار کرتے ہیں لیکن شادی کے بعد آہستہ آہستہ غیر محسوس طریقے سے یہ لَو مدہم پڑنے لگتی ہے۔ ہمیں بھول کیوں جاتا ہے کہ محبت کو اظہار اور تجدیدِ اظہار کی ضرورت ہوتی ہے۔ جہاں اور بہت سی سنتوں کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے، اس سنت کو بھی زندہ کریں۔ اسی موضوع پر مبشر زیدی کا ایک بڑا پیارا سا آرٹیکل پڑھا، آپ سب سے شیئر کرنے کا دل کر رہا ہے۔

میں استقبالیہ سے پلٹا اور ٹھٹھک کے رُک گیا۔
اُس لابی میں بہت سے لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ وہ سب باتیں کررہے تھے۔ میں کہاں بیٹھوں؟
اچانک میری نظر ایک خوب صورت لڑکی پر پڑی۔
شہابی رنگ، شرمیلی آنکھیں، ہونٹوں پر لالی کے بجائے باوقار مسکراہٹ۔
اُس مسکراہٹ نے میرا دل کھینچ لیا۔ مجھے بھی کھینچ لیا۔
میں دل پھینک نہیں ہوں لیکن اُس وقت خود پر قابو نہ رکھ سکا۔
میں ہولے ہولے قدم اٹھاتا اُس لڑکی کے قریب گیا اور بلااجازت ساتھ والی کرسی پر بیٹھ گیا۔
میرا خیال تھا کہ ایک اجنبی کو قریب بیٹھتے دیکھ کر وہ سادہ سی لڑکی پریشان ہوگی لیکن اُس کی مسکراہٹ برقرار رہی۔
’’مجھے آپ سے ایک بات کہنی ہے۔‘‘ میں اُس سے مخاطب ہوا۔
وہ حیران ہوکر مجھے دیکھنے لگی۔
’’میرا نام مبشر زیدی ہے۔ چوں کہ میں ایک جرنلسٹ ہوں اِس لیے مجھے تمہید باندھنی نہیں آتی اور نہ ہی لگی لپٹی باتیں کرتا ہوں۔‘‘
’’اچھا۔‘‘ وہ بس اتنا ہی کہہ سکی۔
’’میں زیادہ پیسے نہیں کماتا اور میری عمر بھی کچھ زیادہ ہوگئی ہے لیکن میرے پاس اپنی گاڑی ہے اور صحت بھی اچھی ہے۔‘‘
’’آپ یہ سب باتیں کیوں بتارہے ہیں؟‘‘ اُس نے ہنس کر کہا۔
’’کیوں کہ مجھے بنی ٹھنی میک اپ زدہ لڑکیاں اچھی نہیں لگتیں۔ مجھے آپ کی سادگی بہت پسند آئی ہے۔ میں آپ سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔‘‘
اُس لڑکی نے، میں جس کی مانگ میں ستارے بھرنا چاہتا تھا، آنکھوں میں ستارے بھرلیے۔
کچھ دیر بعد بولی، ’’میری شادی ہوچکی ہے۔‘‘
میرے دل پر جیسے کسی نے گھونسا ماردیا۔ عشق کی کلی کھلنے سے پہلے کملاگئی، ارمانوں پر اوس پڑگئی۔
پھر الزائمر کلینک کے کلرک نے آواز لگائی، ’’پیشنٹ نمبر گیارہ، مبشر زیدی۔‘‘
اور اُسی وقت اُس لڑکی نے جملہ مکمل کیا،
’’پندرہ سال پہلے۔ ۔ ۔ ۔ آپ ہی کے ساتھ۔۔‘‘

(اب اس حسین واقعے کو سترہ سال ہوچکے ہیں۔)

بذریعہ: https://www.facebook.com/MJhy.Hy.Hukm.e.Azan/

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں