اردو الفاظ کے مترادفات پر مبنی ایک غزل



بچوں کے پسندیدہ شاعر مولانا اسماعیل میرٹھی کی ایک بہترین نصابی غزل ، جس میں الفاظ کے مترادفات کا استعمال کرتے ہوئے انھوں نے بچوں کے ذخیرۂ الفاظ میں اضافہ کی کوشش کی ہے:

وہی ’کارواں‘ وہی ’قافلہ‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہی ’منزلیں‘ وہی ’مرحلہ‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

متفاعلن متفاعلن متفاعلن متفاعلن
اسے وزن کہتے ہیں شعر کا تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہی ’شکر‘ ہے جو ’سپاس‘ ہے ، وہ ’ملول‘ ہے جو ’اُداس‘ ہے
جسے ’شکوہ‘ کہتے ہو ہے ’گلہ‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہی ’نقص‘ ہے وہی ’کھوٹ‘ ہے، وہی ’ضرب‘ ہے وہی ’چوٹ‘ ہے
وہی ’سود‘ ہے وہی ’فائدہ‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہی ہے ’ندی‘ وہی ’نہر‘ ہے ، وہی ’موج‘ ہے وہی ’لہر‘ ہے
یہ ’حباب‘ ہے وہی ’بلبلہ‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہی ’کذب‘ ہے وہی ’جھوٹ‘ ہے، وہی ’جرعہ‘ ہے وہی ’گھونٹ‘ ہے
وہی ’جوش‘ ہے وہی ’ولولہ‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہی ’ساتھی‘ ہے جو ’رفیق‘ ہے ، وہی ’یار‘ ہے جو ’صَدِیق‘ ہے
وہی ’مِہر’ ہے وہی ’مامتا‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

جسے ’بھید‘ کہتے ہو ’راز‘ ہے ، جسے ’باجا‘ کہتے ہو ’ساز‘ ہے
جسے ’تان‘ کہتے ہو ہے ’نوا‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

جو ’مراد‘ ہے وہی ’مدعا‘ ، وہی ’متّقی‘ وہی ’پارسا
جو ’پھنسے بلا‘ میں وہ ’مبتلا‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

جو ’کہا‘ ہے میں نے ’مقال‘ ہے، جو ’نمونہ‘ ہے وہ ’مثال‘ ہے
مری ’سرگزشت‘ ہے ’ماجرا‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

جو ’چنانچہ‘ ہے وہی ’جیسا‘ ہے ، جو ’چگونہ‘ ہے وہی ’کیسا‘ ہے
جو ’چناں چنیں‘ ہے سو ’ہٰکذا‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

وہی ’خوار‘ ہے جو ’ذلیل‘ ہے وہی ’دوست‘ ہے جو ’خلیل‘ ہے 
بد‘ و ’نیک‘ کیا ہے ’بُرا‘ ’بھلا‘ تمھیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

(مولانا اسماعیل میرٹھی)


تبصرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔ شکریہ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں