اس فانی دنیا میں ہم کو
کتنے ہی رشتے ملتے ہیں
سب سے پیارے خوں کے رشتے
جو رب نے ہم کو بخشے ہیں
جن سے ناتا ہے عمروں کا
وہ اپنی روح کے رشتے ہیں
کچھ رشتے ایسے ہوتے ہیں
جو دل کے رشتے ہوتے ہیں
احساس کے رشتے ہوتے ہیں
کبھی بن جائیں وہ پل بھر میں
کبھی ان کو صدیاں لگ جائیں
کچھ انجانے سے لوگ ہمیں
ان راہوں میں مل جاتے ہیں
بس جاتے ہیں وہ دھڑکن میں
دل میں پیہم ہو جاتے ہیں
پر اکثر یہ دل کے رشتے
شیشے سے نازک ہوتے ہیں
کبھی گرم ہوا جو چُھو جائے
خود سے ہی پگھلنے لگتے ہیں
اعتبار کو گر کوئی ٹھیس لگے
پل میں یہ بکھر بھی جاتے ہیں
پر ہو جائیں راہیں بھی جدا
دل سے نہ دور یہ جاتے ہیں
رشتوں کی عجب یہ دنیا ہے
رشتوں کی ریت نرالی ہے
لیکن ان سب رشتوں میں ہی
اک دنیا ہم نے پا لی ہے
سیما آفتاب
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں