مقاماتِ علم

 مقاماتِ علم

علم میں انسان تین مقامات سے گزرنے بعد کامل استاد بنتا ہے .
  • آگہی
جب علم حاصل کر کے آپ آگاہی یا شعور حاصل کرتے ہو
  • بڑائی
جب علم حاصل ہوجانے کے بعد آپ خود کو خدا سمجھ بیٹھو یا پھر خدا کا ہی جانے انجانے میں انکار کرنے لگو اور اگر خدا کو مانو بھی تو تمہارے لہجے میں خدائی (غرور ) کی جھلک دکھائی دینے لگے
  • خاموشی
جب اپنی سوچ کی بڑائی میں کائنات تسخیر کرتے چلے جاؤ اور کائنات کو نا ناپ پاؤ تو دماغ اپنی شکست تسلیم کر کے اس ذات کے سامنے جھک جاتا ہے اپنے علم اور اپنی بڑائی کو طاق میں رکھ کر خود کو ایک زرہ تسلیم کرلیتا ہے تب آپکے پاس جو بچتا ہے وہ صرف اور صرف خاموشی اور تسلیم و رضا ہی ہوتی ہے ..

ہم میں سے اکثر جب اس دوسرے مقام پر آ کر جب غرور پکڑتے ہیں تو پھر علم حاصل کرنا بھی توہین لگتا ہے لہٰذا اپنی خدائی میں ہی مست ہوجاتے ہیں . پر اگر اللہ موقع دے اور انسان مزید علم کی جستجو رکھے تو پھر وہ تیسرے مقام کی طرف ضرور بڑھتا ہے 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں